شال کے علاقے ہزارگنجی لنک روڈ پر ایف سی پوسٹ کے قریب دھماکہ، تفصیلات کے مطابق ایک اہلکار ھلاک اور دو زخمی ہیں۔ زخمیوں کو ایف سی ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس جائے وقو پر پہنچ گئی مزید تحقیقات کررہی ہے۔
بارکھان رکنی چنگ ندی کے قریب دو بم برآمد ، تفصیلات کے مطابق بارکھان گزشتہ شب چنگ ندی کے قریب تخریب کاروں کی جانب سے دو بم نصب کئے گئے تھے جنہیں دوران گشت لیویز افسر نے دیکھ لیا جسے بم ڈسپوزل ایف سی اور دیگر فورسز نے ناکارہ بنا دیا ہے جبکہ یہ بم مین بین الصوبائی شاہراہ کے قریب تخریب کاروں کی جانب سے نصب کئے گئے تھے بم ڈسپوزل ٹیم نے موقع پر پہنچ کر بم ضائع کر دئیے۔
نوکنڈی تفتان بازار میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا۔ واقعے میں ملوث قاتل کو لیویز انتظامیہ نے دالبندین سے گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سرحدی شہر تفتان میں لڑائی کی وجہ سے ایک نوجوان قتل ہوا ، لیویز نے بروقت ایکشن لیکر قاتل عبدالصمد ولد عبد الغنی قوم محمد شہی رحمت اللہ ولد عبدالغنی قوم محمد شہی فائق علی ولد عبد الرزاق قوم محمدشہی کو لیویز گزین چیک پوسٹ سے گرفتار کرکے تفتان لیویز کے حوالے کیا، لیویز مزید تفتیش کررہی ہے۔
ڈھاڈر کے نواحی علاقے صبری کے قریب مسلح ڈاکوﺅں نےگزشتہ رات گن پوائنٹ پر موٹر سائیکل سوار محمد جان نامی شخص کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا اور موٹر سائیکل لیکر فرار ہوگئے، ایم ایس کے مطابق زخمی شخص کو شدید زخمی حالت میں سول ہسپتال لایا گیا جسے دو گولیاں لگی ہیں، زخمی کو طبی امداد کے بعد تشویشناک حالت میں مزید علاج کیلئے شال منتقل کردیا گیاہے۔
خضدار زیرو پوائنٹ کے ایریا میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، نال کا رہائشی شخص قتل۔ خضدارکے علاقہ زیروپوائنٹ کے ایریا میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نال کے رہائشی محمد اشرف نامی نوجوان ھلاک ہوگیا، نوش ٹیچنگ ہسپتال خضدار منتقل کردیا گیا ۔
پنجگور کے علاقے جھلک میں آگ لگنے سے بچہ جھلس کر ھلاک ۔ تفصیلات کے مطابق پنجگور کے علاقے جھلک میں ڈاکٹر شبیر احمد کے گھر میں اچانک آگ لگ گئی ہے۔ جس سے وہاں موجود ایک بچہ جھلس کر ھلاک ہوگیا جبکہ ضروری سامان جل کر خاکستر ہوگیا، تاہم آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔
دریں اثناء خضدار میں بدامنی کی لہر برقرار، قتل و غارت گیری کا سلسلہ تھم نہ سکا، تحصیل باغبانہ حدود زاوہ ایریا میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی۔ تفصیلات کے مطابق نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے نصیرشہزاد مینگل کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک گولی ان کے جبڑے میں لگی شدید زخمی حالت میں انہیں ٹیچنگ ہسپتال ل منتقل کیاگیا جہاں ڈاکٹروں کی غیر موجودگی کی وجہ سے انھیں کراچی ریفر کیاگیا ۔
دوسری جانب متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ زخمی کے جبڑے کی ہڈی میں گولی لگی ہے۔ میڈیکل آفیسر کے مطابق یہ کیس ڈینٹل سرجن کا ہے، لیکن ایک گھنٹہ سے زخمی شخص ایمرجنسی میں ہے، مگرہسپتال میں کوئی ڈینٹل ڈاکٹر موجود نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک ڈاکٹر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پکنک پر ہے دوسرا کراچی میں ہے۔ ایک خاتون ہے وہ آنے کیلئے تیار نہیں، حالانکہ پندرہ ڈاکٹر ڈینٹل ہسپتال سے تنخواہیں لے رہے ہیں مگر ڈیوٹی بھی نہیں کررہے ہیں۔ اب مریض کو کہاں اور کس کے پاس لےجایاجائے۔ مریض کی حالت خطرے میں ہے اور مسلسل بلیڈنگ ہورہاہے۔ مگر ان انسان دشمن ڈاکٹرز کے کاں جوں نہیں رینگتی، خضدار انتظامیہ تو ویسے برائے نام ہے۔