ضلع کیچ کے علاقے زامران پگنزان میں فورسز کی نصب کیمرے، مواصلاتی سسٹم اور ان سے منسلک برقی آلات کو نامعلوم افراد نے تباہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق پگنزان کے علاقے میں مذکورہ کیمرے نصب تھے جو خودکار طور پر نقل و حرکت کو ڈیٹیکٹ کرنے سمیت رات کے وقت بھی دیکھنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
دریں اثناء زامران میں مسلح افراد نے پاکستان فوج کے اہلکاروں کو ایک حملے میں نشانہ بنایا ۔
ذرائع کے مطابق فورسز کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ گذشتہ رات نشانہ بننے والے کیمروں، مواصلاتی آلات کی جگہ کا معائنہ کرنے پہنچے تھے۔
حملے میں فورسز کو جانی نقصان اٹھانے کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔
ادھر ہرنائی میں مخبر اور کوہلو میں پاکستانی فورسز کیمپ پر حملوں کی ذمہداری بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے قبول کی ہے ۔
انھوں نے جاری بیان میں کہاہے کہ ہرنائی میں ہمارے سرمچاروں نے 30 اپریل کو پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے جاسوس پرویز آحمد ولد ندیم پیارا کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا ہے ۔
مذکورہ شخص کا تعلق پنجاب کے علاقے ملتان سے ہے اور آئی ایس آئی کا حاضر سروس جاسوس تھا۔ آئی ایس آئی کے کہنے پر ہرنائی سمیت گردونواح کے پہاڑی علاقوں میں مقامی افراد کو پیسوں کا لالچ دے کر ان سے مخبری کروانا، عام افراد کو لاپتہ کروانا، فوجی آپریشنز کا حصہ بن کر آزادی پسند تنظیموں کے کیمپوں کا سراغ لگانے سمیت متعدد دیگر سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
آزاد بلوچ نے دوسرے جاری بیان میں کہاہے کہ ہمارے سرمچاروں نے 5 مئی کو رات ساڑھے گیارہ بجے کوہلو میں ایف سی کے مرکزی کیمپ پر دو بی ایم 12 میزائل داغے۔
حملے کی ذمہ داری ہماری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔