بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے میڈیا میں جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئر نگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے اساتذہ و فیکلٹی ممبران سہیل بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کی یونیورسٹی کے احاطے سے پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ مذکورہ اساتذے جامعہ میں گزشتہ عرصے سے اپنے جائز حقوق اور انتظامیہ کی کرپشن اور ہٹ دھرمی کے خلاف سراپا احتجاج تھے جس کے پاداش میں ان پر بوگس چارچ بنا کر گرفتار کیا گیا جو نا صرف اکیڈمک اظہار رائے کے خلاف ہے بلکہ تعلیم دشمنی کے مترادف ہے۔
ترجمان نے مزید کہا یے کہ بلوچستان میں طلباء و اساتذہ کی احترام کے بجائے ان کو مختلف بہانوں سے ہراسا کرنا تاکہ وہ اپنی تعلیمی حقوق سے دور رہیں ایک غیرآئینی سمیت سنگین جرم ہے۔ انہوں نے اس عمل کو تعلیم دشمنی قرار دے کر اساتذہ کی جلد از جلد بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔