بلوچستان کے علاقے ڈیرہ غازی خان سے پاکستانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ شعیب بلوچ کی بازیابی کے لیے لواحقین کا تونسہ شریف کلمہ چوک پر احتجاجی مظاہرہ ، مظاہرین میں جبری لاپتہ شعیب بلوچ کے لواحقین ، سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں و طلباء کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین نے شعیب بلوچ کی بازیابی کا مطالبہ کیا-
شعیب بلوچ کو پاکستانی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے 9 مارچ ان کے گھر سٹی فوڈ سے جبری طور پہ لاپتہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا ریاست بلوچ نسل کشی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہیں ، ایک طرف ڈیرہ غازی خان کے لوگ یورینیم زدہ پانی پی کر کینسر کے شکار ہوتے، تو دوسرے طور لوگوں کو جبری طور پہ لاپتہ کرتے ہیں،
انہوں نے کہا اس وقت بلوچستان میں ہزاروں لوگ جبری طور لاپتہ ہیں آئے روز لوگ اپنے پیاروں کے بازیابی کے لیے سراپا احتجاج ہیں، جبکہ جبری طور پہ لاپتہ افراد کا مسئلہ روز بہ روز سنگین ہوتا جارہا ہے ایسا گھر نہیں بچا ہے جس کوئی بندہ جبری طور پہ لاپتہ نہ ہو انہوں نے کہا اگر شعیب بلوچ پہ کوئی جرم ہے تو ایسے عدالت میں پیش کرئے، اس طرح لوگوں کو جبری طور پہ لاپتہ کرنا غیر انسانی اور غیر قانونی عمل۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے ادارے شعیب بلوچ کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔