بلوچ وومن فورم کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں عورتوں کے عالمی دن کے مناسبت سے خاران میں سیمینار کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی تاریخ میں قوموں کی تشکیل اور جہد میں عورتوں کا اہم کردار رہی ہے بلوچ قومی جہد میں بلوچ خواتین کی کردار، زمہ داریاں، فکری و عملی سوچ کو اُجاگر کرنے کے لئے عورتوں کے عالمی دن کے مناسبت سے خاران میں سیمینار منعقد کی جائے گی۔
مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تاریخی طور پر بلوچ سماج میں بلوچ خواتین کا مقام بلوچ مرد کے برابر رہا ہے بلوچ خواتین ہر شعبے میں فعال کردار ادا کرتے رہے ہیں لیکن بلوچ معاشرے اور رسم و رواج کو مسخ کردیا گیا ہے نوآبادیاتی نظام کو مسلط کردی گئی ہے جس میں بلوچ خواتین کی کردار کو محدود کر دی گئی بلوچ خواتین کو سیاسی، معاشرتی، معاشی اور تعلیمی میدان سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ قومی فرائض میں بلوچ خواتین کا کردار محدود ہو اور بلوچ خواتین قومی تشکیل میں فعال کرداد ادا نہ کر سکیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بلوچ سماج میں نوآبادیاتی نظام اور نفسیات کو پروان چڑھایا جارہا ہے جس کے ذریعے خود ساختہ سرداری نظام اور پدر شائی نظام رائج کردی گئی ہے جس کے ذریعے بلوچ خواتین کے لئے مشکلات پیدا کی جارہی ہے یہ خود ساختہ سرداری اور پدر شائی نظام نوآباد کے پیدا کردہ ہیں انکو سمجھنے کی ضرورت ہے اور ان جیسے نظام سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے بلوچ خواتین کو آگے آنا ہوگا اور ان خود ساختہ نظام کے خلاف مزاحمت کرنی ہوگی۔
مرکزی ترجمان نے آخر میں کہا ہےکہ بلوچ خواتین کی بنیادی حقوق، سماجی اور تعلیمی مسائل، قومی زمہ داریاں، قومی تشکیل میں کردار کے حوالے سے 8 مارچ کو خاران میں سیمینار منعقد کی جائے گی ۔