سندھی قومپرست رہنما اور وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی سربراہ سورٹھ لوہار اور سسئی لوہار کے والد شہید ہدایت لوہار کے ریاستی قتل خلاف دھرنا مسلسل پانچ روز تک جاری رہنے کے بعد گذشتہ شب پریس کانفرنس کے بعد اختتام پر پہنچا-
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سورٹھ لوہار اور سسئی لوہار نے کہا کہ ہم نے اپنے والد کے قتل کی ایف آئی آر داخل کرنے کے لیئے کورٹ میں پٹیشن دائر کرکے قانونی پراسز کو آگے بڑھایا ہے ، لیکن پاکستانی عدالتوں سے ہمیں انصاف کی کوئی زیادہ امید نہیں ہے، ہماری انصاف کی عدالت ہماری سندھی قوم ہے۔ ہم اپنی فریاد سندھی قوم کے پاس لےجا رہے ہیں ، اس سلسلے میں ہماری جدوجہد کے دوسرے مرحلے میں آج سے سندھ بھر میں احتجاجی ریلیان نکالنے کی کال دیتے ہیں.
انھوں نے اعلان کہا کہ جدوجہد کے تیسرے مرحلے میں ہم سندھ میں ایک بڑے احتجاج کا اعلان کریں گے۔ ہماری یہ جدوجہد صرف ہمارے بابا کے ریاستی قتل کے خلاف نہیں بلکہ سندھ کے ان تمام مظلوم لوگوں کے ناحق ریاستی قتل ، جبری گمشدگیوں اور ظلم اور بربریت کے خلاف تب تک جاری رہے گی۔ جب تک یہ فاشسٹ پاکستانی ریاست ہماری سرزمین پر فوجی قبضہ قائم رکھ کر اپنی بندوق کے زور پر ہمارے لوگوں پر یہ ظلم جبر اور بربریت کرتی رہے گی۔
انھوں نے کہاکہ پاکستانی فوج نے بابا شہید ہدایت لوہار کو سندھ کی آزادی کی جدوجہد کرنے کی وجہ سے شہید کیا ہے۔ شہید ہدایت لوہار سمیت سندھ کے سارے شہیدوں کا بدلا ہم اپنے وطن کی آزادی کی صورت میں لیں گے۔ جدوجہد جاری رہےگی۔