کوئٹہ: معروف انسانی حقوق کے رہنما ماما قدیر بلوچ انتقال کر گئے

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (VBMP) کے وائس چیئرمین اور معروف انسانی حقوق کے رہنما ماما قدیر بلوچ طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی وفات کی تصدیق وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے آفیشل چینل کی جانب سے جاری بیان میں کی گئی۔

بیان کے مطابق ماما قدیر بلوچ کئی دنوں سے شدید علیل تھے اور آریا اسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں وہ آج خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ تنظیم نے انتہائی افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ مرحوم کی میت اس وقت آریا اسپتال میں موجود ہے، جبکہ ان کی تدفین سوراب میں کی جائے گی۔ نمازِ جنازہ کے وقت اور مقام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ماما قدیر بلوچ لاپتہ افراد کے مسئلے پر ایک توانا آواز سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے کوئٹہ سے اسلام آباد تک پیدل لانگ مارچ کی قیادت کی، جس کا مقصد جبری طور پر لاپتہ افراد کے لواحقین کی آواز ایوانِ اقتدار تک پہنچانا تھا۔ اس کے علاوہ وہ دنیا کے طویل ترین احتجاجی کیمپوں میں شمار ہونے والے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کی طویل عرصے تک قیادت کرتے رہے۔

صحت کی بگڑتی ہوئی حالت کے باعث ماما قدیر بلوچ حالیہ دنوں میں احتجاجی کیمپ میں بیٹھنے کے قابل نہیں رہے تھے، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ کئی دنوں تک زیر علاج رہنے کے بعد وہ آج انتقال کر گئے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ماما قدیر ندائے بلوچ تھے ، آج ہم نے ایک عظیم انسان کو کھویا ہے۔ بی این ایم

ہفتہ دسمبر 20 , 2025
بلوچ نیشنل مومنٹ کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماما قدیر بلوچ کی وفات سے بلوچ قوم ایک عظیم انسان سے محروم ہوئی ہے جنھوں نے اپنی پوری زندگی جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے وقف کر رکھی تھی۔وہ اپنے بیٹے شہید جلیل ریکی کی […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ