
افغانستان کے سرحدی شہر سپن بولدک میں پاکستان اور افغانستان کے مابین ہونے والی شدید جھڑپوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت چار افغان شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ قندھار کے ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز کی بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں سے دو افراد کی شناخت نہیں ہو سکی، تاہم زخمیوں کی تعداد چار بتائی گئی ہے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں انہیں فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
مقامی رہائشیوں کے مطابق، جھڑپوں کا سلسلہ گزشتہ روز جاری رہا اور آج صبح تک یہ لڑائی ختم ہوئی۔ اس دوران سرحدی علاقے سپن بولدک میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، اور لوگ اپنے گھروں سے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان یہ سرحدی جھڑپیں گزشتہ کچھ عرصے سے شدت اختیار کر گئی ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان سرحدی مسائل اور ڈیورنڈ لائن کی سرحدی تنازعات کی وجہ سے کشیدگی برقرار ہے۔
مقامی حکام نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم پاکستان کی طرف سے اس پر ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ اس کے علاوہ، طالبان حکام نے بھی پاکستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
