حب چوکی: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 15 سالہ لڑکی جبری لاپتہ

حب چوکی: بلوچ نیشنل موومنٹ کے انسانی حقوق کے ادارے پانک کے مطابق 22 نومبر 2025 کی رات تقریباً 12 بجے پاکستانی فورسز اور پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسی کے کارندوں نے حب چوکی میں ایک گھر پر چھاپہ مارا۔ اس چھاپے کے دوران 15 سالہ نسرینہ بلوچ ولد دلاور بلوچ سکنہ تیرتیج آواران کو زبردستی حراست میں لے کر جبری لاپتہ کیا گیا ہے۔

پانک نے اس واقعے کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے واقعات بلوچ علاقوں میں جاری ریاستی مظالم اور جبری گمشدگیوں کا تسلسل ہیں۔

پانک کا کہنا ہے کہ جبری گمشدگیاں صرف متاثرہ خاندانوں کے لیے نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک تشویشناک مسئلہ ہیں، اور ان کے خاتمے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

خضدار: وڈھ میں لاپتہ شخص کی بازیابی کیلئے قومی شاہراہ پر دھرنا، ٹریفک معطل

ہفتہ نومبر 22 , 2025
بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں لاپتہ عبدالباری شیخ ولد عبدالخالق شیخ کی بازیابی کے مطالبے پر ہفتہ کی صبح قومی شاہراہ پر دھرنا دیا گیا جس کے باعث کوئٹہ–کراچی شاہراہ پر ٹریفک مکمل طور پر معطل ہو گئی۔ گزشتہ روز انتظامیہ اور مقامی معتبرین کے درمیان مذاکرات […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ