
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا دنیا کا طویل ترین پرامن احتجاجی کیمپ چیئرمین نصراللہ بلوچ کی قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5990 ویں روز بھی جاری رہا۔
چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ایک غیر سیاسی اور انسانی حقوق کی تنظیم ہے، تنظیم کے سیاسی عزائم نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو جبری گمشدگیوں سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین کی بالادستی قائم ہو۔
نصراللہ بلوچ کے مطابق تنظیم گزشتہ 17 سالوں سے وی بی ایم پی کے پلیٹ فارم سے پرامن اور آئینی طریقے سے ماورائے قانون اقدامات، جبری گمشدگیوں کے خاتمے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے تنظیم کے مطالبات آئینی ہیں۔ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ جبری گمشدگیوں اور لاپتہ بلوچوں کے ماورائے قانون قتل کے سلسلے کا فوری خاتمہ کیا جائے، جن پر الزامات ہیں انہیں منظر عام پر لا کر عدالتوں میں پیش کیا جائے، بے قصور لاپتہ افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے، جو لاپتہ افراد اس دنیا میں نہیں رہے ان کے لواحقین کو معلومات فراہم کی جائیں، اور جبری گمشدگیوں کا مسئلہ ملکی قوانین کے تحت حل کیا جائے۔
نصراللہ بلوچ نے کہا کہ جبری گمشدگیاں ماورائے قانون اقدام اور شہریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ایک شخص کی جبری گمشدگی اس کے خاندان کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیتی ہے اور ان کی زندگی مفلوج ہو جاتی ہے۔
انہوں نے حکومت اور ملکی اداروں کے سربراہوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جبری گمشدگیوں کے مسئلے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیکھیں اور اس انسانی مسئلے کے حل کے لیے فوری عملی اقدامات کریں۔
