نامور بلوچ آزادی پسند رہنماء عبدالنبی بنگلزئی نے سندھی استاد اور قوم دوست شخصیت ہدایت لوہار کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست پاکستان محکوم اقوام کے شعور سے خوفزدہ ہے اس لیے ان کے باشعور لوگوں کو قتل کرکے انھیں سیاسی اور سماجی طور پر تاریکیوں میں رکھنا چاہتی ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ ”ہدایت لوہار کو بھی اس لیے قتل کیا گیا ہے کہ وہ سندھی قوم اور سندھو دیش کے مفاد کے لیے سوچتے تھے جو قابض حکمرانوں کو گوارا نہیں۔”
بنگلزئی نے کہا ہے کہ شہید ہدایت لوہار کو طویل عرصے تک جبری لاپتہ رکھا گیا اور ان کی جبری گمشدگی کے دوران ان کی دو بہادر بیٹیوں سسئی اور سورٹھ نے اپنے والد کی بازیابی کی تحریک چلائی اور اسے وسعت دے کر سندھ بھر سے جبری گمشدگان کی موثر آواز بنیں۔ آج ان کے والد کو قتل کرکے واضح پیغام دیا گیا ہے ریاست پاکستان انسانی حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو بھی برداشت نہیں کرتیں اور انھیں اجتماعی سزا کا نشانہ بناتی ہے۔