
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او) نے ریاستی اداروں کی جانب سے سندھ نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی چیف آرگنائزر غنی امان چانڈیو کی جبری گمشدگی کی بھرپور مذمت کی ہے۔
بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کے طول و عرض میں پھیلی ہوئی جبر کے خلاف مزاحمتی تحریکوں سے خوفزدہ اور حواس باختہ ریاستی ادارے پرامن سیاسی کارکنان پر مسلسل غیر آئینی اور وحشیانہ حملے کر رہے ہیں۔ بلوچستان سمیت سندھ میں بھی جمہوری حقوق کی جدوجہد کے لیے کوشاں پرامن اور ترقی پسند سیاسی تنظیموں اور کارکنان کو ریاستی جبر، استبداد اور انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگی کو جمہوری سیاسی عمل پر قدغن تصور کرتی ہے۔ بی ایس او ایسے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ غنی امان سمیت تمام لاپتہ افراد کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔
