ڈیرہ بگٹی: سوئی میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں چار افراد جبری طور پر لاپتہ

بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں گزشتہ شب دریحان کالونی میں سی ٹی ڈی اہلکاروں نے چھاپے مار کر دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا۔

لاپتہ نوجوانوں کی شناخت امام داد ولد کرمان بگٹی اور جان محمد ولد دادان بگٹی کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دونوں کا تعلق بگٹی قبیلے کی زیلی شاخ موندانی سے بتایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاپتہ نوجوان معروف مقامی ٹھیکیدار سیٹھ جمعہ خان گرانی بگٹی کے بھتیجے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق چھاپے کے دوران سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گھروں سے تین شاٹ گنیں، خواتین کے زیورات اور دیگر قیمتی سامان بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔

مزید اطلاعات کے مطابق ٹھیکیدار جمعہ خان سے سی ٹی ڈی کے ایس ایچ او عمر کھوسہ نے مبینہ طور پر دس لاکھ روپے ماہانہ بھتہ طلب کیا تھا۔ رقم دینے سے انکار پر اہلکاروں نے گھر پر چھاپہ مار کر لوٹ مار کی اور ان کے بھتیجوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

اسی دوران، سوئی کے تحصیل بازار سے بھی سی ٹی ڈی اہلکاروں نے مزید دو نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ جن کی شناخت قمبر ولد راحک بگٹی اور ملہار ولد کشمیر بگٹی کے ناموں سے ہوئی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

مند بلوچ آباد میں جبری لاپتہ نوجوانوں کی بازیابی کے لیے احتجاجی ریلی کا اعلان

ہفتہ اکتوبر 25 , 2025
بلوچستان کے علاقے مند بلوچ آباد میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ نوجوانوں کی گمشدگی کے خلاف اہلِ خانہ نے احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ ریلی کل صبح 11 بجے نکالی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز 23 اکتوبر کو پاکستانی فوج نے مند کے مختلف […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ