
بلوچستان کے ضلع خضدار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے گزان کے علاقے میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد گھروں میں داخل ہو کر مکینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق یہ کارروائی گزشتہ پانچ روز قبل اُس وقت کی گئی جب فورسز نے 2018 سے جبری لاپتہ بلوچ نوجوان راشد حسین کے رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ اس دوران فورسز نے راشد حسین کے کزن منان قادر ولد عبدالقادر میروزئی سمیت کئی دیگر افراد کو حراست میں لیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران فورسز نے گھروں میں فائرنگ کی، خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں توڑ پھوڑ کی۔
رپورٹس کے مطابق گرفتار کیے گئے بیشتر افراد کو بعدازاں رہا کر دیا گیا ہے، تاہم منان قادر تاحال پاکستانی فورسز کی تحویل میں ہیں اور اُن کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ ضلع خضدار اور گرد و نواح کے علاقوں میں گزشتہ ایک ماہ سے فورسز کی جانب سے فوجی جارحیت جاری ہیں جن کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ کئی افراد اس جارحیت میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

