
مستونگ کے رہائشی عدنان رند ولد عبدالقدوس کو ایک بار پھر پاکستانی فورسز نے حراست کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 19 اکتوبر انہیں ان کی موبائل فون کی دکان سے پاکستانی فورسز، ایف سی اور سی ٹی ڈی اہلکاروں نے حراست میں لیا۔
عینی شاہدین کے مطابق اہلکار عدنان کو حراست میں لینے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد دوبارہ دکان پر واپس آئے، تالا توڑ کر اندر داخل ہوئے اور تمام موبائل فونز سمیت دیگر سامان اپنے ساتھ لے گئے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب عدنان رند کو جبری طور پر حراست میں لیا گیا۔ اس سے قبل 6 ستمبر 2024 کو بھی رات گئے انہیں کلی کڑک، ضلع مستونگ میں ان کے گھر سے اُٹھایا گیا تھا، تاہم 15 ستمبر 2024 کو وہ راجی موچی کراس (نواب ہوٹل) مستونگ کے قریب سے بازیاب ہوئے تھے۔
