قلات، پنجگور، تربت اور مچھ میں قابض پاکستانی فوج اور اس کے آلہ کاروں کو حملوں میں نشانہ بنایا گیا – بی ایل اے

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے چھ مختلف کارروائیوں میں قلات، پنجگور، تربت اور مچھ کے علاقوں میں قابض پاکستانی فوج اور اس کے آلہ کاروں کو حملوں میں نشانہ بنایا، ایک شخص کو حراست میں لیا اور مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کی۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے زاوہ میں قابض پاکستانی فوج کی ایک پوسٹ پر مسلح حملہ کیا۔ سرمچاروں نے راکٹوں اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے قابض فوج کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ حملے کے دوران زخمی ہونے والے کئی دشمن اہلکار اپنی پوزیشنیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گزشتہ روز قلات کے علاقے منگچر میں مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کی، جو ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ دریں اثنا، سرمچاروں کے ایک اور دستے نے منگچر بازار سے ظہور نامی ایک شخص کو حراست میں لیا، جس سے تفتیش جاری ہے اور بلوچ قومی عدالت ان کے حوالے سے فیصلہ دے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 30 ستمبر کو پنجگور کے علاقے سبزآپ میں سی پیک روٹ پر قابض پاکستانی فوج کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فوج کے چار اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

ترجمان کہا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعہ کے روز تربت کے علاقے ہیرونک میں قابض پاکستانی فوج کے آلہ کار لکمیر ولد سید محمد، سکنہ شاپک، کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ لکمیر، قابض پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کا حصہ تھا، جو شاپک، شہرک اور گرد و نواح کے علاقوں میں گھروں پر چھاپوں، نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں، اور قابض فوج کی سہولت کاری میں براہِ راست ملوث تھا۔ وہ نوجوانوں کو بلیک میل کرکے اور اسلحے کے زور پر فوج کے لیے بطور مخبر کام لینے میں بھی شریک تھا۔

قابض فوج نے آلہ کار لکمیر کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی، جو منشیات فروشی سمیت علاقے میں لوگوں کی تذلیل میں ملوث تھا۔ گزشتہ دنوں اس آلہ کار نے ایک شخص کو اس کی بیوی اور نومولود بچے سمیت گاڑی سے کچل کر قتل کیا تھا۔ قومی جرائم کے ارتکاب کے باعث لکمیر بلوچ لبریشن آرمی کی ہٹ لسٹ میں شامل تھا، جس پر سرمچاروں نے اسے ہلاک کردیا۔

ترجمان نے آخر میں کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعہ کے روز مچھ میں پولیس تھانے کو ایک دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کوئٹہ: شہید زبیر بلوچ و نثار بلوچ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس، سیاسی و طلبہ رہنماؤں کی شرکت و خطاب

اتوار اکتوبر 5 , 2025
کوئٹہ میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او) اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے زیر اہتمام شہید چیئرمین زبیر بلوچ اور شہید نثار جان براسو بلوچ کی یاد میں مشترکہ تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا، جس میں بلوچستان کی مختلف سیاسی و طلبہ تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ تقریب […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ