
گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں پاکستانی فوج کے ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کی دو خواتین سمیت تین افراد جاں بحق اور ایک بچے سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کی شب تراسانی کے قریب ایک گھر کے سامنے موجود مجمع پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ پانچ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
علاقہ مکینوں اور متاثرہ خاندان کے رشتہ داروں کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد سوراب میں ایک عزیز کی فاتحہ خوانی کے بعد واپس گھر جا رہے تھے کہ نشانہ بنے۔ ابتدائی اطلاعات میں پانچ ہلاکتوں کی خبر سامنے آئی تھی تاہم اب تک تین افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔
جاں بحق ہونے والوں میں 40 سالہ بی بی آمنہ زوجہ ثناء اللہ، 41 سالہ لال بی بی زوجہ علی اکبر، اور 30 سالہ محمد حسن ولد محمد یعقوب شامل ہیں۔ زخمیوں کی شناخت 45 سالہ ثناء اللہ ولد غلام رسول، علی اکبر ولد عبدالحکیم، 38 سالہ عبدالنبی ولد محمد یعقوب، 4 سالہ عمیر احمد ولد غلام رسول اور 65 سالہ مولا بخش ولد منڈاؤ کے ناموں سے ہوئی ہے۔
پاکستانی فوج نے ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کارروائی انٹیلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں بلوچ مسلح تنظیم کے چار ارکان کو ہلاک کیا گیا۔ تاہم فوج کی جانب سے جاں بحق افراد کے نام اور تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
