
بلوچستان کے اضلاع خاران اور خضدار میں مسلح افراد کے دو مختلف حملوں میں چار ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے ہلاک جبکہ سات کارندوں کو اغوا کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق خضدار کے کے علاقے اورناچ بازار میں آج صبح تقریباً گیارہ بجے نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ڈیتھ اسکواڈ کے اہم سرغنہ میر الہی بخش سمالانی عرف “علو” کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق علو متعدد بلوچ نوجوانوں کے قتل اور جبری گمشدگیوں میں ملوث رہا ہے۔
دوسری جانب خاران کے علاقے لجے میں نامعلوم مسلح افراد نے سرکاری حمایت یافتہ مسلح گروہ کے سربراہ حافظ ممتاز کے ٹھکانے پر حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں چار ڈیتھ اسکواڈ کارندے ہلاک اور پانچ سے چھ دیگر کارندوں کو مسلح افراد گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
ہلاک شدگان کی شناخت جنگی خان، سید خان، حسرت اور ثناء اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ جو حافظ ممتاز کی قیادت میں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں تربت اور مستونگ میں بھی ایسے ہی واقعات پیش آئے تھے جن میں ڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندے ہلاک اور ایک آرمی اہلکار گرفتار ہوا تھا۔ ان حملوں کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی تھی، تاہم حالیہ حملوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔
