
بلوچستان میں لاپتہ افراد کے لیے جدوجہد کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (VBMP) کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کی طبی حالت ایک بار پھر بگڑ گئی ہے، جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں دوبارہ آرایہ اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔
ماما قدیر کی صحت پچھلے کئی ماہ سے خراب ہے۔ رواں برس مئی میں بھی انہیں کراچی کے جناح اسپتال اور بعد ازاں ڈاکٹر ضیاءالدین اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ کچھ عرصہ آئی سی یو میں زیرِ علاج رہے۔ اب ایک بار پھر ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے اور ڈاکٹروں نے قریبی نگرانی میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ماما قدیر کی بیماری کے باوجود ان کے قائم کردہ احتجاجی کیمپ جو گزشتہ پندرہ سال سے زیادہ عرصے سے بدستور جاری ہے۔ اس کی قیادت اس وقت نصر اللہ بلوچ کر رہے ہیں۔
