
کوئٹہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق عدالت نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی قیادت کو مزید 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکام نے بی وائی سی رہنماؤں کو اس لیے قید رکھا ہے تاکہ عوام خوفزدہ ہو، لیکن ہم یہ ثابت کریں گے کہ کوئی بھی تحریک جیل اور قید و بند سے ختم نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ اس تحریک کی اصل طاقت ہمیشہ عوام رہی ہے۔ ہم نے یہ تحریک سڑکوں سے شروع کی تھی اور آج عدالتوں تک لے آئے ہیں۔”
ہم یہ بھی ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ انہی عدالتوں میں ہزاروں کی تعداد میں بلوچ، پشتون اور سندھی مسنگ پرسنز کے کیسز موجود ہیں لیکن احکامات کے باوجود ان افراد کو بازیاب نہیں کیا جا سکا۔ اس کے برعکس یہی عدالتیں بی وائی سی کے سیاسی کارکنان کے خلاف محض سڑکیں بند کرنے پر دہشت گردی کے مقدمات چلا رہی ہیں۔”
واضح رہے کہ بی وائی سی قیادت کو مارچ 2025 میں احتجاجی مظاہروں کے دوران حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر 3 MPO (Maintenance of Public Order) اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کیے گئے ہیں۔
