
مستونگ میں فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان احسان شاہ کی والدہ عارفہ شاہ کو کوئٹہ پولیس نے ان کی کمسن بیٹی سمیت گرفتار کرلیا ہے۔
عارفہ شاہ گزشتہ دو ہفتوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دے کر بیٹے کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ گرفتاری کے بعد اہل خانہ نے ان کی جبری گمشدگی کا خدشہ ظاہر کیا، تاہم رہائی کے بعد اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں پولیس نے حراست میں لے کر ذہنی دباؤ اور ہراسانی کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ دورانِ حراست بار بار دھرنا ختم کرنے، خاموش رہنے اور میڈیا سے بات نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ عارفہ شاہ نے الزام لگایا کہ کوئٹہ پولیس سپرنٹنڈنٹ کئی دنوں سے انہیں احتجاج ختم نہ کرنے کی صورت میں گرفتاری اور لاپتہ کرنے کی دھمکیاں دے رہے تھے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کو دبانے کے لیے ریاستی طاقت کا استعمال ناقابل قبول ہے۔ تنظیم نے مقامی و بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں، صحافیوں، وکلا اور سول سوسائٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عارفہ شاہ کو انصاف دلوانے کے لیے آواز بلند کریں۔