وی بی ایم پی کا احتجاج 5911ویں روز میں داخل

کوئٹہ: بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کا احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5911ویں روز میں داخل ہو گیا۔ تنظیم کا یہ طویل احتجاج لاپتہ افراد کی بازیابی اور جبری گمشدگیوں کے خاتمے کے مطالبات کے لیے جاری ہے۔

اس موقع پر بی ایس او (پجار) کے وائس چیرمین بابل بلوچ اور ڈاکٹر طارق بلوچ نے کیمپ کا دورہ کیا اور وی بی ایم پی کے رہنماؤں و لواحقین سے ملاقات کی۔ انہوں نے جبری گمشدگیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس کا فوری خاتمہ ناگزیر ہے۔

رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جبری گمشدگیوں اور بلوچوں کے ماورائے قانون قتل کے سلسلے کو ختم کیا جائے، اور لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کر کے ان کے خاندانوں سے ملایا جائے۔

بی ایس او (پجار) کے دونوں رہنماؤں نے اپنی تنظیم کی جانب سے وی بی ایم پی کی جدوجہد میں بھرپور ساتھ دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے لیے یہ جدوجہد ہر سطح پر جاری رکھی جائے گی۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

مستونگ: فورسز کے ہاتھوں بیٹے کے قتل کے خلاف والدہ کا دھرنا، جبری گمشدگی کی دھمکی

جمعہ اگست 15 , 2025
مستونگ سے تعلق رکھنے والے نوجوان احسان شاہ کو 3 جون 2025 کو کوئٹہ کے علاقے غنجہ ڈوری میں فورسز کے اہلکاروں نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ احسان کی والدہ گزشتہ دو ہفتوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دیے ہوئے ہیں اور واقعے میں ملوث اہلکاروں کی […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ