
بلوچ لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ اور زیرِ حراست بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماؤں کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں دیا گیا احتجاجی دھرنا آج اکیسویں روز بھی جاری ہے۔ شدید گرمی، تپتی دھوپ اور ناقابلِ برداشت موسم کے باوجود بزرگ خواتین، بچے، اور نوجوان پُرامن احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان کے پیاروں کو فی الفور منظر عام پر لایا جائے اور جبری گمشدگیوں کے غیرقانونی سلسلے کو بند کیا جائے۔ تاہم، تین ہفتوں سے جاری احتجاج کے باوجود مظاہرین کو نہ تو پریس کلب کے سامنے خیمہ لگانے کی اجازت دی گئی ہے اور نہ ہی انہیں سائے یا پناہ کے کسی متبادل مقام کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
دھرنے کے شرکاء کو نہ صرف سخت موسم کا سامنا ہے بلکہ مسلسل نگرانی اور دباؤ کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکام کی جانب سے دھرنے کو ختم کرنے کے لیے مختلف طریقوں سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، تاہم مظاہرین پرعزم ہیں کہ جب تک ان کے پیارے واپس نہیں آتے، وہ احتجاج ختم نہیں کریں گے۔