خاران میں فائرنگ سے نوجوان قتل، کیچ سے تین افراد جبری لاپتہ

بلوچستان کے ضلع خاران اور کیچ میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو قتل کردیا جبکہ پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق، آج بروز پیر چار اگست کو خاران میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو قتل کردیا۔ مقتول نوجوان کی شناخت نظرمحمد ولد سلام جان سیاپاد کے نام سے ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ خاران میں حالیہ دنوں پاکستانی خفیہ اداروں اور ان کی سرپرستی میں ڈیتھ سکواڈ کی جانب سے نہتے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔ اس سے قبل خفیہ اداروں نے خدانظر ملازئی کو آئیڈیل سکول کے قریب فائرنگ کرکے قتل کیا اور بعد میں مجاہد سیاپاد کو بھی قتل کیا گیا تھا۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت ڈاکٹر داد شاہ ولد واحد بخش، سکنہ سنگ آباد، امان بلوچ ولد طاہر بلوچ اور نیک سال آسمی کے طور پر ہوئی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، داد شاہ کو آج بروز پیر تربت شہر سے حراست میں لیا گیا، جبکہ نیک سال آسمی کو ہوشاب کے علاقے سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب اسے لاپتہ بھانجے عیواز حسین کے لیے کپڑے لانے اور پیشی دینے بلایا گیا تھا۔

آواز حسن ولد حسن کو پہلے عرض محمد بازار سے جبری طور پر حراست میں لے کر کیمپ منتقل کیا گیا تھا۔

امان بلوچ ولد طاہر بلوچ، جو سنگانی سر، تربت کا رہائشی ہے، کو پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے ٹی ایم سی اسپتال کے قریب سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

یاد رہے کہ امان بلوچ کے بڑے بھائی، عدنان طاہر، جو محکمہ پولیس سے وابستہ ہیں، کو بھی کچھ عرصہ قبل ریاستی فورسز نے اغواء کیا تھا اور وہ تقریباً دو ماہ تک لاپتہ رہنے کے بعد رہا ہوئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ