
بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ضلع کیچ کے علاقے شاہرک میں گزشتہ شب فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارا، جس کے دوران نوجوان فراز میار کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ کارروائی رات گئے کی گئی جب فوجی اہلکاروں نے محلے کا محاصرہ کر کے گھر کی تلاشی لی۔
فراز میار کی جبری گمشدگی کے خلاف اہلِ خانہ اور مقامی افراد نے احتجاج کیا اور سی پیک روٹ کو بند کر دیا۔ سی پیک روٹ کی بندش سے ٹریفک معطل ہوگئی اور دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
اسی طرح، ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں امان ولد طاہر نامی طالب علم کو پاکستانی فورسز کے ساتھ موجود نامعلوم مسلح افراد نے ٹی ایم سی اسپتال کے سامنے سے حراست میں لیا اور لاپتہ کر دیا۔
امان طاہر کے اہلِ خانہ نے نوجوان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر امان کو جلد بازیاب نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کریں گے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے ان واقعات پر انسانی حقوق کے حلقوں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ان افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کے قانونی حقوق کا احترام کیا جائے۔