
تحریر: زاکر بلوچ زرمبش مضمون
بلوچ مسلح قومی تحریک میں سرمچار ایک مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ وہ نوجوان ہوتے ہیں جو گوریلا جنگ کے اصولوں کے تحت قابض ریاستی اداروں کے خلاف برسرِ پیکار ہوتے ہیں۔ ان کے کردار کو صرف مسلح مزاحمت تک محدود نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ ان کا طرزِ عمل، نظم و ضبط اور حکمتِ عملی پورے قومی بیانیے پر اثرانداز ہوتی ہے۔
اس مضمون میں ہم اسی تناظر میں یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا ایک بلوچ گوریلا (سرمچار) کو اپنے نشان یعنی ثبوت، موجودگی یا پہچان چھپانے چاہئیں؟
گوریلا جنگ اور نشان مٹانے کی اہمیت
گوریلا جنگ کی بنیاد ہی "ضرب لگا کر غائب ہو جانا” ہے۔ یہ جنگ روایتی فوجی ٹکراؤ کے بجائے ذہانت، چابک دستی، محلِ وقوع کے فائدے، تیز رفتار حملوں اور دشمن کو مسلسل ذہنی دباؤ میں رکھنے پر مبنی ہوتی ہے۔ایسی جنگ میں کامیابی کا ایک اہم اصول یہ ہے کہ سرمچار دشمن کے لیے ایک سایے کی مانند ہو جو نظر آئے بغیر وار کرے اور کبھی کوئی نشان نہ چھوڑے۔
- دشمن کی ٹیکنالوجی اور نگرانی
ریاست جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے، جیسے ڈرون، سی سی ٹی وی، فون ٹریسنگ، سوشل میڈیا مانیٹرنگ، اور DNA ڈیٹا بیس۔ایک معمولی سی بے احتیاطی مثلاً کھیس یا چپل چھوڑ دینا، سوشل میڈیا پر تصویر لگانا یا کسی سے فون پر بات کرنا دشمن کو سراغ تک پہنچا سکتی ہے۔
- مقامی عوام کی حفاظت
اگر سرمچار کے نشان کسی گاؤں، غار یا مقام پر باقی رہ جائیں، تو ریاست اس جگہ کو نشانہ بنا سکتی ہے، جس سے معصوم لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔نشان چھپانا صرف سرمچار کی اپنی حفاظت نہیں، بلکہ قوم کی اجتماعی سلامتی کا تقاضا بھی ہے۔
- تحریک کا تسلسل
اگر ایک سرمچار گرفتار ہو جائے یا شہید ہو جائے، تو یہ ایک نقصان ضرور ہے، مگر اگر اس کے ذریعے دشمن کو دوسرے ساتھیوں تک رسائی مل جائے، تو پورا یونٹ یا پورا زون متاثر ہو سکتا ہے۔نشان چھپانا دراصل مستقبل کے حملوں اور پوری تنظیمی ساخت کو محفوظ رکھنے کی حکمتِ عملی ہے۔
کن نشانات کو چھپانا ضروری ہے؟
پاؤں کے نشانات: ریت، مٹی یا پہاڑی راستوں پر چلتے ہوئے انتہائی احتیاط ضروری ہے۔
استعمال شدہ گولیوں کے خول: ہر کارروائی کے بعد فوراً صفائی ضروری ہے۔
رہائش کی علامات: راکھ، جلی لکڑیاں، خوراک کے ریپرز یا پلاسٹک وغیرہ مکمل طور پر مٹائے جائیں۔
ڈیجیٹل نشان: موبائل فون، GPS، سوشل میڈیا سرگرمی سے مکمل اجتناب کیا جائے۔
عام شہریوں کو خطرے میں ڈالنے سے بچنے کے لیے رابطہ محدود، خفیہ اور منظم ہونا چاہیے۔
ایک بلوچ گوریلا سرمچار کے لیے اپنے نشان چھپانا نہ صرف ضروری ہے، بلکہ یہ جنگی اصول، اخلاقی ذمہ داری اور قومی بقا کا تقاضا ہے۔نشان مٹانا کمزوری کی نہیں، بلکہ فہم و فراست، نظم و ضبط اور حکمتِ عملی کی علامت ہے۔
دشمن کی آنکھوں سے اوجھل رہ کر ہی سرمچار اپنی قوم کی نظر میں ہمیشہ زندہ رہتا ہے۔