
بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے نیدرلینڈ چیپٹر کے سالانہ اجلاس میں سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران عالمی سطح پر بلوچ قومی تحریک، جبری گمشدگیوں، ریاستی جبر، انسانی حقوق کی پامالیوں اور پاکستانی نوآبادیاتی قبضے کے خلاف مسلسل سیاسی و سفارتی جدوجہد جاری رکھی گئی۔ اس دوران مختلف احتجاجی مظاہرے، سیمینارز، اسٹڈی سرکلز، سفارتی ملاقاتیں اور آگاہی مہمات منعقد کی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 31 جولائی کو دی ہیگ میں انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے سامنے بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ 11 اگست کو بلوچستان کے برطانیہ سے یومِ آزادی کے موقع پر نیدرلینڈز کے مختلف شہروں میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے جبکہ 14 اگست کو دی ہیگ میں فارن افیئرز کے ساتھ ملاقات کی گئی۔ 30 اگست کو انٹرنیشنل ڈے آف وکٹمز آف انفورسڈ ڈس اپیئرنس کے موقع پر احتجاج کیا گیا۔ اسی طرح ستمبر اور اکتوبر میں 7، 14، 21، 30 ستمبر اور 5، 19 اکتوبر کو اسٹڈی سرکلز منعقد ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 3 سے 13 نومبر تک اُترخت میں شہدائے بلوچستان کی مناسبت سے آگاہی مہم اور پمفلٹ تقسیم کیے گئے جبکہ 13 نومبر کو دی ہیگ میں یومِ شہدائے بلوچستان کے حوالے سے سیمینار منعقد کیا گیا۔ 22 سے 27 نومبر کے دوران "آئین اور منشور” کے عنوان سے آن لائن اسٹڈی سرکلز کا انعقاد کیا گیا۔ 10 دسمبر کو عالمی یومِ انسانی حقوق کے موقع پر ڈچ پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور پٹیشن بھی جمع کرائی گئی۔ دسمبر میں آن لائن اسٹڈی سرکلز کا سلسلہ جاری رہا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 15 جنوری کو چیپٹر کے وفد نے جنیوا میں پہلی کانگریس میں شرکت کی، جبکہ 11 فروری کو ڈچ پارلیمنٹرین سے ملاقات کر کے پٹیشن پیش کی۔ 22 مارچ کو چیپٹر کے وفد نے پی ٹی ایم کے جرگے میں شرکت کی اور 27 مارچ کو جنیوا میں تین روزہ کمپین میں حصہ لیا۔ 4 اپریل کو ایمسٹرڈیم میں بی وائی سی کارکنان کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ 19 اپریل کو اُترخت میں بی وائی سی اور بلوچ نسل کشی کے خلاف آگاہی مہم چلائی گئی۔
مئی میں اُترخت، آرنیم، دی ہیگ اور ضلے میں فوٹو ایگزیبیشنز اور احتجاجی پروگرام منعقد ہوئے۔ 28 مئی کو بلوچستان میں ایٹمی دھماکوں کے خلاف دی ہیگ میں پاکستانی سفارت خانے کے سامنے ریلی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ 13 جون کو زتفن میں یورپی یونین کے نمائندوں کو بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی جبکہ 21 جون کو جبری گمشدگیوں کے عالمی دن پر ایمسٹرڈیم میں فوٹو ایگزیبیشن اور احتجاج منعقد کیا گیا۔ 23 جولائی کو استاد واحد قمبر اور دیگر بلوچ اسیران کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران 10 احتجاجی مظاہرے، 6 آگاہی مہمات، 4 کمپینز، 4 فوٹو ایگزیبیشنز، 6 فزیکل اسٹڈی سرکلز، 83 آن لائن اسٹڈی سرکلز اور 2 سیمینارز منعقد کیے گئے، جبکہ بی این ایم نیدرلینڈ چیپٹر کے کارکنوں نے 4 بین الاقوامی پروگراموں میں بھی شرکت کی۔
بی این ایم نیدرلینڈ چیپٹر نے کہا کہ یہ جدوجہد آئندہ بھی جاری رہے گی تاکہ عالمی سطح پر بلوچ مسئلے کو مزید اجاگر کیا جاسکے۔