
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز نیچاری کی قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5887 واں روز جاری رہا۔
بلوچستان نشنل پارٹی زمران کے رہنما شے عبدالحق اور بی ایس او کے رہنما شے عطا احتجاجی کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی، انہوں جبری گمشدگیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
نیاز نیچاری نے اپنے بیان میں کہا کہ تنظیم کو شکایت موصول ہوئی ہے کہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھاؤ میں فورسز نے ایک زیرِ حراست نوجوان حمید ولد افضل کو قتل کرکے اس کی لاش پھینک دی، جوجھاو کے علاقے کوٹو کے رہائشی تھے۔ پانچ دن قبل انہیں فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جبری لاپتہ بلوچ نوجوان کی ماورائے قانون قتل ملکی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جسکی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کرکے اصل حقائق سامنے لائیں اور وقعہ میں ملوث کراداروں کو انصاف کے کہٹرے میں کھڑا کرکے اپنی
آئینی زمہ داری ادا کریں۔