کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ جاری، نوجوان حمید کی ماورائے قانون قتل کی مذمت

Oplus_131072

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز نیچاری کی قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5887 واں روز جاری رہا۔

بلوچستان نشنل پارٹی زمران کے رہنما شے عبدالحق اور بی ایس او کے رہنما شے عطا احتجاجی کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی، انہوں جبری گمشدگیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

نیاز نیچاری نے اپنے بیان میں کہا کہ تنظیم کو شکایت موصول ہوئی ہے کہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھاؤ میں فورسز نے ایک زیرِ حراست نوجوان حمید ولد افضل کو قتل کرکے اس کی لاش پھینک دی، جوجھاو کے علاقے کوٹو کے رہائشی تھے۔ پانچ دن قبل انہیں فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جبری لاپتہ بلوچ نوجوان کی ماورائے قانون قتل ملکی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جسکی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کرکے اصل حقائق سامنے لائیں اور وقعہ میں ملوث کراداروں کو انصاف کے کہٹرے میں کھڑا کرکے اپنی
آئینی زمہ داری ادا کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

اسلام آباد: بی وائی سی قیادت کی رہائی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے دھرنا ساتویں روز بھی جاری

منگل جولائی 22 , 2025
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی اسیر قیادت کی رہائی اور جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے مطالبے پر بلوچ لواحقین کا دھرنا تمام تر ریاستی رکاوٹوں کے باوجود ساتویں روز بھی جاری ہے۔ بی وائی سی کے ترجمان کے مطابق دھرنے میں […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ