
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز کی زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری ہیں۔
بلوچستان کے علاقے سوراب اور گرد و نواح میں آج صبح پاکستانی فورسز نے زمینی اور فضائی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس آپریشن میں فورسز کے ہیلی کاپٹر بھی شامل تھے۔ کارروائی کے دوران دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جو کہ فورسز کی جانب سے مارٹر فائر کیے جانے کی وجہ سے تھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات فورسز کے کیمپ کے سامنے ناکے پر موجود اہلکاروں کو حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد فورسز نے حملہ آوروں کو گھیرنے کی کوشش کی، اس دوران دوبارہ جھڑپ شروع ہو گئی تھی۔ جس کے بعد سے فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
اس حملے میں متعدد اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع ہے تاہم حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
آواران کے علاقے جھاؤ میں بھی پاکستانی فوج کی جانب سے زمینی اور فضائی آپریشن جاری ہے۔ گزشتہ دنوں آپریشن کے دوران فورسز کو شدید حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جن کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیم بی ایل ایف قبول کرتی رہی ہیں۔ جس کے بعد سے فوجی آپریشن جاری ہے۔
آج صبح نوشکی کے پہاڑی سلسلے میں بھی فورسز نے آپریشن شروع کیا گیا، جس میں دوسئے، منجرو اور گرد و نواح کے علاقے متاثر ہو رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق تین ہیلی کاپٹروں کو مذکورہ علاقے میں دیکھا گیا، جن میں ایک گن شپ ہیلی کاپٹر بھی شامل تھا۔ علاقے میں شدید دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
دریں اثنا، مستونگ کے علاقے اسپلنجی اور گرد و نواح میں بھی فوجی آپریشن جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سے فورسز کی نقل و حرکت جاری تھی، جبکہ ایک ہیلی کاپٹر کو بھی فضا میں دیکھا گیا۔
تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔