
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ انور لہڑی کو بی ایل اے نے قومی غداری کے تحت مخبری کرنے کے جرم میں دو ماہ قبل گرفتار کیا تھا، دوران حراست تنظیم کے تفتیشی کمیٹی اور جوڈیشل پینل کے خودمختار اور متقابل کارائیوں کے نتائج کی روشنی میں تنظیم نے انور لہڑی کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا، جس پر تیرہ جولائی بروز اتوار کو قلات کے علاقے نگور کانی کے مقام پر عمل درآمد کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ ٹرائل کے دوران تفتیشی کمیٹی نے انور لہڑی کا اعترافِ جرم ریکارڈ کیا جس میں انہوں نے متعدد بلوچ نوجوانوں کی مخبری اور فوج کے ہاتھوں لاپتہ کرانے سمیت فوجی آپریشن اور ساتھیوں کی شہادت میں ملوث ہونے کا اقرار کیا۔ انور لہڑی نے متعدد دیگر مقامی و غیرمقامی کارندوں کی تفصیلات بھی تنظیم کو فراہم کی ہے۔ مخبر سے موصول تمام انکشافات کو تنظیم نے ایک غیرجانبدارانہ تفتیشی عمل سے گزارنے کے بعد ہر ایک حقائق کی توثیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم واضح کرتی ہے کہ قلات و گردونواح بشمول نرمک، جوہان، ناگاہو، نگور کانی و دیگر علاقوں میں سرگرم جن مخبروں و آلہ کاروں کے نام موصول ہوئے ہیں، سب ہمارے نشانے پر ہیں، جنہیں جلد عبرتناک انجام سے گزارا جائے گا۔