
بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کولواہ میں 13 جولائی کی شب پاکستانی فوج کی زیر نگرانی مسلح ڈیتھ اسکواڈ نے دو مختلف مقامات سے دو افراد کو ان کے گھروں سے حراست میں لیا۔ ان میں ایک اسکول ماسٹر ثناء اللہ بلوچ ولد کریم داد سکنہ کلی کولواہ، جبکہ دوسرا غلام جان ولد بجار سکنہ پاہو آواران بتایا جا رہا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، ماسٹر ثناء اللہ بلوچ کو گزشتہ شب ریاستی فوج کی معاونت سے مسلح ڈیتھ اسکواڈ نے ان کے گھر سے اٹھایا۔ انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چھوڑ دیا گیا، اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ادھر، غلام جان کے اہل خانہ کے مطابق، گزشتہ شب مسلح ڈیتھ اسکواڈ نے انہیں کولواہ کے علاقے کرکئین کھڈ میں واقع ان کے گھر سے ماورائے عدالت حراست میں لیا۔ چند گھنٹوں بعد ان کی گولیوں سے چھلنی لاش کلی کے مقام پر پھینک دی گئی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ غلام جان آواران کے جنوبی علاقے پاہو کے پہاڑی سلسلے کا رہائشی تھا، تاہم پاکستانی فورسز نے ان کے خاندان کو ان کے آبائی علاقے سے زبردستی بے دخل کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران کولواہ میں ریاستی فوج اور ڈیتھ اسکواڈز کے ہاتھوں یہ پانچواں ماورائے عدالت قتل ہے۔