مچھ جعلی مقابلے میں قتل تین افراد کی شناخت، پہلے سے جبری لاپتہ افراد کے ناموں سے ہوا ہے ۔
مگر لواحقین سے زبردستی دستخط لیے حارہے ہیں وہ دہشت گردی کرنے دوران مارے گئے ہیں ۔پیر کے روز سول ہسپتال کے سامنے پریس کانفرنس کی جائے گی ۔یہ بات بلوچ یکجہتی کمیٹی بی وائی سی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہی ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے سول ہسپتال میں لائے گئے سات نعشوں میں سے دو کی شناخت انکے لواحقین نے کر لی ہے ، جنکے نام بشیر مری ولد حاجی خان اور امان مری ولد نھال مری ہیں، جنکو گزشتہ سال دو جون کو پاکستانی فورسز نے جبری لاپتہ کیا تھا جبکہ ایک اور نعش کی شناخت شکیل ولد رمضان کے نام سے کیا گیا ہے تاہم انکی خاندان کی جانب سے ابتک تصدیق نہیں کیا گیا ہے ۔
ترجمان نے کہاہے کہ ان تمام افراد کے کیسز بلوچ انسانی حقوق کی تنظیموں کے پاس درج ہیں اور انکے لواحقین اسلام آباد دھرنے میں شریک رہے ہیں –
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ نسل کشی ،جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی اعلان کرتی ہے کہ بروز سوموار 1 بجے شال سول ہسپتال کے سامنے پریس کانفرنس کی جائے گی ۔
بی وائی سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ "ہم فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں جبری لاپتہ افراد کے قتل پہ خاموش نہیں رہیں گے، ریاستی جبر اور نا انصافیوں کے خلاف تحریک کو مزید منظم کریں گے، انہیں نے صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ پریس کانفرنس کو کوریج دینے شرکت کریں – کیوں کہ ریاستی حکام فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں قتل کیے جانے والے افراد کے لواحقین سے زبردستی ایک فارم پر دستخط کروا رہے ہیں، ان سے اقرار نامہ لیا جارہا ہے کہ وہ ہرحال میں اس جھوٹے فارم پہ دستخط کریں کہ انکے لوگ دہشتگردی میں ملوث ہونے کی وجہ سے مارے گئے ہیں، حالانکہ انکے لواحقین اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کیلئے مسلسل احتجاج کرتے آرہے ہیں جنہیں فورسز نے حالیہ دنوں جعلی مقابلے میں قتل کیا ہے۔