
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا، جبکہ فوجی چوکی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق 12 جولائی شام 8 بجے کے قریب، نوشکی کے زرّیں جنگل میں قائم پاکستانی فورسز کی چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح افراد نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس دوران فورسز کی کمک کے لیے آنے والے قافلے پر بھی مسلح افراد نے گھات لگا کر حملہ کیا، جس کے باعث فورسز کو پسپائی اختیار کرنا پڑی۔ علاقائی ذرائع کے مطابق دھماکوں اور فائرنگ کا سلسلہ تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔
حملے میں فورسز کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
دریں اثنا، 10 جولائی کو مسلح افراد نے تمپ کے علاقے ملک آباد میں پاکستانی فورسز کی زیر تعمیر فوجی چوکی کو نذر آتش کیا۔ جبکہ اس دوران نذر آباد سے جائے وقوعہ کی جانب بڑھتے ہوئے فورسز کے اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے، تاہم گزشتہ دنوں بلوچستان لبریشن فرنٹ نے “آپریشن بام” کے تحت بلوچستان کے 15 اضلاع کے 25 علاقوں میں بیک وقت 84 حملے کیے، جن میں فورسز، فوجی تنصیبات اور انٹیلیجنس اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔
بی ایل ایف کے آپریشن بام کے تحت کیے گئے حملے مقامی و بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے ہیں۔