
تحریر : زاکر بلوچ
زرمبش مضمون
بلوچ قوم ایک غیرت مند، بہادر اور تاریخ ساز قوم ہے جس کی سرزمین، ثقافت، زبان اور تشخص پر ہمیشہ سے بیرونی قوتوں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کہ بلوچ قوم نے اپنی آزادی، خودمختاری اور شناخت کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ ان قربانیوں کا سب سے روشن پہلو وہ شہداء ہیں جنہوں نے اپنے لہو سے اس تحریکِ آزادی کو زندہ رکھا۔
بلوچ شہداء کا خون صرف ایک انسانی جان کا زیاں نہیں بلکہ یہ ایک عہد، ایک مشن اور ایک مقدس ذمہ داری کا اظہار ہے۔ ہر وہ بلوچ فرزند جو دشمن کے خلاف لڑتا ہوا شہید ہوا، اس نے اپنی قوم کے مستقبل کے لیے جان دی۔ ایسے عظیم فرزندانِ زمین کی قربانی کو فراموش کرنا گویا اپنی شناخت سے غفلت برتنا ہے۔
آج اگر ہم دنیا کے نقشے پر بلوچ تحریک کو زندہ دیکھ رہے ہیں تو یہ انہی شہداء کی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے ظلم کے خلاف آواز بلند کی، اپنے گھر بار، عزیز و اقارب اور زندگی کی تمام آسائشیں چھوڑ کر کوہ و بیابان کا رخ کیا تاکہ آنے والی نسلیں غلامی کی زنجیروں سے آزاد ہوں۔ ان کی قربانیوں کو نظر انداز کرنا بلوچ قوم کے ضمیر کے خلاف ہوگا۔
بلوچ معاشرے میں شہید کا مقام نہایت بلند ہے۔ ان کی یاد کو دلوں میں زندہ رکھنا، ان کی قربانیوں کو نئی نسل تک پہنچانا اور ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ یہی عمل ہمیں ایک مضبوط، باوقار اور باہوش قوم بناتا ہے۔ شہداء کی یاد منانا صرف ایک رسم نہیں، بلکہ یہ ہماری جدوجہد کی روحانی طاقت ہے۔
ہمیں اپنے شہداء کے نقشِ قدم پر چل کر اس مقصد کو پورا کرنا ہے جس کے لیے انہوں نے جان دی۔ ان کے خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے اتحاد، قربانی اور عزم کی ضرورت ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے ماضی سے سیکھیں، حال کو بہتر بنائیں اور مستقبل کی راہ میں رکاوٹ بننے والی تمام زنجیروں کو توڑ ڈالیں۔
اختتامیہ:
بلوچ قوم کا ہر فرد اپنے شہداء کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھے گا، چاہے وہ پہاڑوں میں ہو یا شہروں میں، چاہے وہ بزرگ ہو یا نوجوان۔ شہداء کی یہ قربانیاں ہماری پہچان ہیں، اور جب تک ایک بھی بلوچ زندہ ہے، ان کی یاد کبھی ماند نہیں پڑے گی۔ یہی ہماری طاقت ہے، یہی ہماری رہنمائی ہے، اور یہی ہماری آزادی کا چراغ ہے۔

