
بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنما اور بی ایس او سابق سیکریٹری جنرل میر سفیر بلوچ نے سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی دوبارہ جھوٹے مقدمات میں گرفتاری ریاستی حواس باختگی ہے۔
میر سفیر بلوچ نے اپنے کہا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے آرگنائزرز ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی، بیبگر بلوچ، غفار بلوچ، گلزادی اور بیبو بلوچ کی تھری ایم پی او ختم ہونے کے بعد دیگر جھوٹے مقدمات میں گرفتاری ریاستی حواس باختگی اور عدالتوں کی جانبدارانہ فیصلوں کی نشاندہی کرتی ہے. انہوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے قائدین کو مزید دس دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا مقصد ریاستی جبر و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی قید کو طوالت دینا ہے. انہوں نے کہا کہ ججز پر مشتمل جائزہ بورڈ کے متوقع اجلاس کے روز ہی دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات میں گرفتاری یہ ظاہر کرتی ہے کہ ریاست حقیقی معنوں میں حواس باختگی کا شکار ہے. تھری ایم پی او ختم دوبارہ پولیس ریمانڈ ،بے بنیاد مقدمات اس کی نشاندہی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہر طرح کے ریاستی ہتھکنڈے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر ساتھیوں کی حوصلوں کو توڑ سکے نہ بلوچ قوم میں ان کی اثر رسوخ میں کمی لا سکے ہیں۔