صغیر اور اقرار بلوچ کی جبری گمشدگی، نصیدہ بلوچ کی بازیابی کی اپیل

آواران سے تربت جاتے ہوئے صغیر احمد بلوچ اور ان کے کزن اقرار بلوچ کو اورماڑہ میں بس سے اتار کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔ یہ بات صغیر بلوچ کی بہن نصیدہ بلوچ نے بتائی۔ ان کے مطابق، صغیر بلوچ خاندان کے واحد کفیل اور ان کی بہن حمیدہ کے بچوں کا واحد سہارا تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہی خاندان کے دو افراد کو ایک ہی دن میں لاپتہ کرنا ظلم کی انتہا ہے، جس کا دکھ صرف متاثرہ خاندان ہی سمجھ سکتا ہے۔

نصیدہ بلوچ نے انسانی حقوق کی ملکی و بین الاقوامی تنظیموں، سیاسی و سماجی حلقوں، اور طلبا تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ صغیر اور اقرار بلوچ کی فوری بازیابی کے لیے آواز بلند کریں۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیاں ایک دیرینہ مسئلہ ہیں جس پر انسانی حقوق کی کئی تنظیمیں تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بلوچستان میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں تین افراد ہلاک

جمعہ جولائی 4 , 2025
بلوچستان کے مختلف علاقوں سوراب، کیچ اور نوشکی میں پیش آنے والے واقعات میں تین افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ حملہ آور تاحال نامعلوم ہیں۔ پولیس نے مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ بلوچستان کے علاقے سوراب میں گزشتہ روز مین آر سی ڈی روڈ پر […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ