منیراحمد اور اسماعیل بلوچ کی جبری گمشدگیاں باعثِ تشویش ہیں، فوری بازیاب کیا جائے۔ وی بی ایم پی

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (VBMP) نے منیر احمد رئیسانی اور اسماعیل خیر محمد بلوچ کی جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

تنظیم کے مطابق منیر احمد ولد میر نہال خان رئیسانی کو 25 جون 2025 کو منگچر کے آر سی ڈی روڈ سے فورسز نے ماورائے قانون حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ان کے لواحقین نے وی بی ایم پی سے رابطہ کرتے ہوئے شکایت کی ہے کہ انہیں نہ تو منیر احمد کی گرفتاری کی کوئی وجہ بتائی گئی ہے، اور نہ یہ بتایا جا رہا ہے کہ وہ کس ریاستی ادارے کی حراست میں ہیں، جو کہ لواحقین کے لیے شدید تشویش کا باعث ہے۔

وی بی ایم پی کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ اگر منیر احمد پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظرِ عام پر لا کر عدالت میں پیش کیا جائے۔ اگر وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث پائے جاتے ہیں تو ملکی قوانین کے تحت سزا دی جائے، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ لیکن اگر وہ بےقصور ہیں تو انہیں فوری طور پر رہا کر کے ان کے خاندان کو ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے۔

دوسری جانب تربت سے تعلق رکھنے والے اسماعیل خیر محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو چھ ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ ان کے اہلِخانہ کے مطابق اسماعیل کو 15 جنوری 2025 کو بہمن تربت سے فورسز نے حراست میں لیا تھا، جس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔ اہلِخانہ کا کہنا ہے کہ اب تک انہیں نہ اسماعیل کی گرفتاری کی کوئی وجہ بتائی گئی ہے اور نہ ہی یہ معلومات دی جا رہی ہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔

اہلِخانہ نے بتایا کہ وہ متعدد بار تربت میں ڈی بلوچ روڈ پر دھرنے، مظاہرے اور پریس کانفرنسز کر چکے ہیں، یہاں تک کہ ڈپٹی کمشنر سے بھی ملاقاتیں کی گئیں، مگر ہر بار صرف تسلیاں دی گئیں۔ اب حکام مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اہلِخانہ نے کہا کہ ہر بار جب وہ کسی ادارے سے رجوع کرتے ہیں، تو انہیں کوئی جواب نہیں ملتا، جس سے وہ شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔

اہلِخانہ اور وی بی ایم پی نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ منیر احمد اور اسماعیل خیر محمد کو فوری طور پر منظرِ عام پر لایا جائے۔ اگر ان پر کوئی الزام ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے، ورنہ انہیں رہا کر کے ان کے خاندانوں کو ذہنی کرب سے نجات دی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو 16 سال مکمل ہونے پر کراچی پریس کلب میں سیمینار منعقد کیا جائے گا

جمعہ جون 27 , 2025
کراچی: معروف بلوچ سیاسی کارکن اور جبری لاپتہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو 16 سال مکمل ہونے پر ان کے اہلِ خانہ اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے اتوار، 29 جون کو شام 3:30 بجے کراچی پریس کلب میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جا […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ