
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ سرمچاروں نے ہوشاب اور کولواہ میں قابض پاکستانی فوج کو آئی ای ڈی اور مسلح حملوں میں نشانہ بناکر شدید نقصانات سے دوچار کیا جبکہ زہری سے گرفتار ایک ایم آئی ایجنٹ کو ہلاک کردیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے ہوشاب میں گونڈسرین کے مقام پر سی پیک روٹ کی حفاظت کیلئے قائم قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے خودکار اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے دشمن فوج پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم از کم ایک اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 16 جون کو کیچ کے علاقے کولواہ میں بل کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کی ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ ان کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ دنوں خضدار کے علاقے زہری سے قابض پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے ایک آلہ کار خضر کو گرفتار کیا جو بھیس بدل کر زہری شہر اور گردونواح میں مخبری کر رہا تھا۔
بی ایل اے نے مزید کہا کہ دورانِ تفتیش آلہ کار نے اعتراف کیا کہ وہ ملٹری انٹیلی جنس کا ایجنٹ ہے جسے کراچی سے فوج کے آفیسر محمد کاشف نے ڈی جی خان اور بعد ازاں بلوچستان کے علاقے گوادر بھیجا جہاں وہ کئی دنوں تک مخبری کرتا رہا۔ بعدازاں وہ کوئٹہ پہنچا، پھر قلات گیا اور وہاں آفیسر قیوم سے ملاقات کی جس کے بعد اُسے زہری میں مخبری کیلئے روانہ کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ اعترافِ جرم کے بعد آلہ کار کو بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنائی جس پر سرمچاروں نے فوری عمل درآمد کیا۔