
کراچی کے علاقے ماڑی پور سے نوجوان عبدالرحمن بلوچ ولد خدا بخش بلوچ کو 15 جون کی شب تقریباً ساڑھے بارہ بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے ان کے گھر سے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ اہل خانہ کے مطابق حراست کے دوران رینجرز اہلکار اور سادہ لباس میں ملبوس افراد شامل تھے۔
اہل خانہ نے عبدالرحمن بلوچ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاستی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور عبدالرحمن کی فوری اور بحفاظت واپسی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ عبدالرحمن کی جبری گمشدگی نے اہل خانہ کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عبدالرحمن پر کوئی الزام ہے تو اسے قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیا جائے۔