مستونگ: نوجوان احسان شاہ کا قتل،یہ محافظ نہیں بلکہ قاتل ہیں۔ والدہ

مستونگ سے تعلق رکھنے والے نوجوان احسان شاہ کے مبینہ ماورائے عدالت قتل نے بلوچستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ احسان شاہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا خون سوال کر رہا ہے اور اس کا جواب صرف انصاف ہے۔

انہوں نے کہا، “اگر میرا بیٹا مجرم تھا تو اس کا جرم ثابت کیا جائے، ورنہ قاتلوں کو سزا دی جائے، یا مجھے بھی گولی مار دی جائے۔”

والدہ نے ریاستی اداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ انہیں اب جواب دینا ہوگا کہ آیا وہ عوام کے محافظ ہیں یا ان کے لیے مستقل خطرہ۔ ان کا کہنا تھا، یہ محافظ نہیں بلکہ قاتل ہیں۔

احسان شاہ کی والدہ کے مطابق، ان کے بیٹے کا وہ دوست جو واقعے میں زخمی ہوا تھا، اس کے خاندان کو فورسز کی جانب سے دھمکایا جا رہا ہے کہ وہ کوئی بیان یا گواہی نہ دے، ورنہ پورے خاندان کو نقصان پہنچا کر غائب کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا، مجھے معلوم ہے کہ یہ طاقتور ہیں، مجھے انصاف نہیں ملے گا، لیکن ایک ماں کی حیثیت سے میں ان اداروں سے انصاف کا مطالبہ کرتی ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

جبری گمشدگیوں کے خلاف وی بی ایم پی کے احتجاج کا 5849 واں دن، بی این پی اور بی ایس او پجار کے وفود کی اظہارِ یکجہتی

ہفتہ جون 14 , 2025
شال پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کی سربراہی میں جاری ہے۔ جمعہ کے روز بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اور بی ایس او پجار کے وفود نے کیمپ آ کر جبری لاپتہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ