صفااللہ کے دوران حراست قتل کے خلاف لواحقین کا ڈی سی آفس کیچ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

صفااللہ ولد مولابخش کے لواحقین نے ڈی سی کیچ آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کے مطابق صفااللہ کو 20 مئی کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری کیا تھا، لیکن 29 مئی کو اچانک ایک ایف آئی آر درج کر کے یہ دعویٰ کیا گیا کہ وہ ایک مبینہ مقابلے میں ہلاک ہوا ہے، جو سراسر جھوٹ اور زیادتی پر مبنی ہے۔

احتجاج میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں شہری شریک ہوئے۔ مظاہرین نے ڈی سی آفس کے مرکزی گیٹ کے سامنے دھرنا دیا اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ صفااللہ کو دورانِ حراست قتل کیا گیا اور اب اسے جھوٹے مقابلے کا رنگ دے کر واقعے کو چھپایا جا رہا ہے۔

مظاہرین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایک اور نوجوان، شاہ جہان کو 14 مئی کو جبری طور پر لاپتا کیا گیا، اور تاحال اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی جا رہی۔ اُن کا مطالبہ ہے کہ شاہ جہان کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور صفااللہ کے ماورائے عدالت قتل کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کی جائیں۔

لواحقین اور مظاہرین نے اعلیٰ حکام، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عدلیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور جبری گمشدگیوں کے خاتمے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

تمپ: ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کی فائرنگ سے نوجوان قتل

جمعہ جون 13 , 2025
بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے علاقے ملک آباد میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کا تعلق پاکستانی فورسز کے زیرِ سرپرستی قائم کردہ مسلح گرہ ڈیتھ اسکواڈ سے ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ