زرمبش خصوصی رپورٹ

مئی 2025 کے دوران بلوچستان بھر میں مسلح مزاحمتی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ بلوچ مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے پاکستانی فورسز، ان کے مقامی سہولت کاروں، فوجی تنصیبات اور ریاستی اثاثوں پر مجموعی طور پر 202 کارروائیاں کی گئیں، جن میں 191 اہلکاروں کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
مختلف تنظیموں کے ترجمانوں نے ان کارروائیوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کئی مواقع پر ریاستی فورسز کا اسلحہ ضبط کیا گیا اور سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے):
111 کارروائیاں، 135 ہلاکتوں کا دعویٰ
بی ایل اے نے سب سب سے زیادہ کاروائیوں کا دعویٰ کیا ہے، بلوچ لبریشن آرمی (BLA) کے ترجمان جیئند بلوچ کے مطابق، تنظیم نے مئی کے مہینے میں 111 مسلح کارروائیاں کیں، جن میں 135 سے زائد فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ ان کارروائیوں میں کئی فوجی چوکیوں، قافلوں اور تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ بھاری مقدار میں اسلحہ اور دیگر جنگی سازوسامان بھی ضبط کیا گیا۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف):
77 کارروائیاں، 47 ہلاکتوں کا دعویٰ
بلوچستان لبریشن فرنٹ (BLF) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مئی 2025 میں 77 کارروائیاں انجام دیں، جن میں 47 سے زائد اہلکاروں اور ریاستی حمایت یافتہ افراد کو ہلاک کیا گیا۔ تنظیم کے مطابق ان حملوں میں دشمن کے متعدد افراد زخمی ہوئے اور کئی سرکاری تنصیبات کو تباہ یا نذرِ آتش کیا گیا۔ بی ایل ایف بلوچستان بھر میں متحرک ایک مضبوط عسکری قوت سمجھی جاتی ہے، جو ریاستی افواج کے ساتھ ساتھ چینی منصوبوں کو بھی مزاحمت کا ہدف بناتی ہے۔
دیگر مسلح تنظیموں کی کارروائیاں:
14 حملے، 9 ہلاکتوں کا دعویٰ
دیگر بلوچ مزاحمتی تنظیموں، بشمول بلوچ لبریشن آرمی (آزاد بلوچ )، یونائیٹڈ بلوچ آرمی (UBA)، بلوچ ریپبلکن گارڈز (BRG)، اور بلوچ نیشنلسٹ آرمی (BNA) نے مجموعی طور پر 14 مسلح کارروائیوں میں 9 سے زائد ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔
ماہانہ رپورٹ کے مطابق، مئی 2025 کے دوران مسلح کارروائیوں اور ریاستی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 15 بلوچ سرمچار شہید ہوئے۔ ان قربانیوں کو مزاحمتی تنظیموں نے "قومی آزادی کی راہ میں عظیم سرمایہ” قرار دیا ہے۔
مئی 2025 کی جائزہ سے واضح ہوتا ہے کہ بلوچ وطن میں مسلح مزاحمت نہ صرف جاری ہے بلکہ شدت اختیار کر چکی ہے۔ ریاستی فورسز پر بڑھتے ہوئے حملے، سرکاری املاک کو نشانہ بنانا اور چینی مفادات کے خلاف کارروائیاں یہ تمام عوامل اس امر کی عکاسی کرتے ہیں کہ بلوچ مزاحمتی تنظیمیں ایک منظم حکمتِ عملی کے تحت اپنی سرگرمیوں کو وسعت دے رہی ہیں۔
یہ رپورٹ بلوچستان کی زمینی صورتِ حال کی ایک جھلک ہے جو عالمی، قومی اور علاقائی سطح پر فوری توجہ کی متقاضی ہے۔