
سندھو دیش ریوولوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی پنجابی ریاست نے سندھ کی زمینوں، وسائل اور سندھو دریا پر مکمل قبضہ کرنے کے لیے، سندھی قوم کی نسل کشی کا جو منصوبہ بنایا ہے، سندھ پولیس پاکستانی پنجابی ریاست کے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ خاص طور پر سندھی قوم کی قومی سیاسی احتجاجی تحریک کو کچلنے کے لیے سندھ پولیس کو پاکستانی فوج کی دلالی میں ہراول دستے کا کردار دے کر، قومی سیاسی کارکنوں کے خلاف تشدد، گرفتاریاں، جبری گمشدگیاں کرانے کے ساتھ ساتھ براہ راست قتل عام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، جس کی تازہ مثال مورو میں پولیس کے ہاتھوں دو سندھی نوجوانوں کو شہید کرنے کا واقعہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں حیدرآباد پولیس، خاص طور پر نسیم نگر پولیس وادھو واہ بائی پاس پر ہونے والے قومی احتجاجوں اور دھرنوں پر تشدد اور لاٹھی چارج کر کے، ریاستی دلالی کرتے ہوئے قومی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں اور گرفتاریوں جیسے سندھ دشمن عمل میں پنجاب سامراج کے سامنے پیش پیش رہی ہے۔
اس لیے، سندھو دیش ریوولوشنری آرمی، سندھ وطن کی دفاعی فوج کی حیثیت سے اس ہینڈ گرنیڈ حملے کے ذریعے سندھ پولیس میں موجود تمام ریاستی دلال افسران کو یہ آخری انتباہ دیتی ہے کہ پنجاب سامراج کے سندھ پر قبضے اور تسلط کو مضبوط کرنے میں اپنا کوئی کردار ادا نہ کریں، بصورت دیگر سندھ وطن کے محافظ سپاہیوں اور سندھ کی قومی فوج کا ہدف ان کے لیے عبرتناک ثابت ہوگا۔
آخر میں ترجمان نے کہا کہ سندھو دیش ریوولوشنری آرمی (ایس آر اے) سندھ کی مکمل قومی آزادی تک اپنی مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔