
پنجگور میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں نوجوان جنگیان بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف لواحقین نے پروم میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کیمپ کے سامنے احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔ مظاہرین نوجوان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اہل خانہ کے مطابق 26 مئی کو پنجگور کے علاقے پروم میں پاکستانی فورسز نے ایک چھاپے کے دوران جنگیان بلوچ سمیت پانچ افراد کو حراست میں لیا تھا۔ بعد ازاں چار افراد کو رہا کر دیا گیا، تاہم جنگیان بلوچ تاحال لاپتہ ہیں۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ جنگیان بلوچ کو حراست کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بغیر کسی قانونی کارروائی کے فورسز اپنے ساتھ لے گئیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ جنگیان بے گناہ ہے اور اس کے خلاف کوئی مقدمہ یا الزام موجود نہیں۔
احتجاج کرنے والے اہل خانہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگیان بلوچ کو فوری طور پر منظرِ عام پر نہیں لایا گیا تو وہ نہ صرف ایف سی کیمپ بلکہ مرکزی شاہراہ پر بھی دھرنا دیں گے، اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک جنگیان کی بازیابی عمل میں نہیں آتی۔