
بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے چتکان سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔
لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت نواب ولد عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے جنہیں 29 مئی کی رات تقریباً 4 بجے پاکستانی فورسز اور پاکستانی فوج کے تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق نواب بلوچ بیمار تھے اور انہیں تین روز قبل ان کے والد علاج کے لیے پنجگور لائے تھے۔ رات کے وقت فورسز نے گھر پر چھاپہ مارا اور انہیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔
اہلِ خانہ نے تمام انسان دوست تنظیموں، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ نواب بلوچ کی فوری بازیابی کے لیے آواز بلند کریں اور ان کی زندگی کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔