وی بی ایم پی کی کوہِ سلیمان میں ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں پر شدید تشویش کا اظہار

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ کوہ سلیمان کے علاقے میں چار مبینہ جعلی انکاؤنٹرز کے دوران 13 جبری لاپتہ افراد کو ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا، جب کہ بزدار قبیلے کے 16 افراد کی جبری گمشدگی کی شکایات موصول ہوئی ہیں، جو نہایت تشویشناک امر ہے۔

تنظیم نے ان واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بزدار قبیلے کے 16 جبری لاپتہ افراد کو فی الفور بازیاب کرایا جائے اور ریاستی اداروں کے ماورائے قانون اقدامات کا نوٹس لیتے ہوئے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ زمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سدباب کیا جائے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے کہا کہ پہلا جعلی انکاؤنٹر 6 نومبر 2024 کو ہوئی جب میں جاں بحق افراد محمد نواز ولد حکیم خان، رھملاڑی بزدار، غلام محمد، نمڑدیغ بزدار، جعفر مری کے ناموں سے ہوئی ہیں۔

جبکہ دوسرا جعلی انکاؤنٹر 8 اپریل 2025 کو ہوئی جن میں جاں بحق افراد نام حق نواز، میرا بھنگاڑی بزدار، شیرو، رھملاڑی بزدار، گل زمان، نندواڑی بزدار کے ناموں سے ہوئی ہیں۔

جبکہ تیسرا جعلی انکاؤنٹر 25 مئی 2025 کو ہوئی جن میں جاں بحق افراد فرید ولد رحیم، رھملاڑی بزدار، عبد الرحمان، نمڑدیغ بزدار، سلطان ولد عیدو، مری شامل تھے۔

جبکہ چوتھا جعلی انکاؤنٹر 27 مئی 2025 کو ہوئی جن میں جاں بحق افراد سلیم ولد ابراہیم، نمڑدیغ بزدار، بخت ولد نور محمد، نمڑدیغ بزدار، احمد خان ولد میر احمد، نمڑدیغ بزدار، ایک نامعلوم شخص شامل تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جبری طور پر لاپتہ 16 افراد کی فہرست، جنہیں جعلی مقابلے میں مارے جانے کا خدشہ ہے: ظفر خان ولد خانو، مینگھاڑی، محمد نسیم ولد عبد الکریم، لند، جمعہ خان ولد یار محمد، مانجھاڑی، تاج محمد ولد غلام محمد، نمڑدیغ، جمال الدین ولد احمد، نمڑدیغ، نصر اللہ ولد جمال الدین (بیٹا)، نمڑدیغ، افاق احمد ولد ایوب، نمڑدیغ، شیران ولد خیرالدین، نمڑدیغ، نبی بشک ولد لالو، نمڑدیغ، محمد علی ولد خدا بشک، نمڑدیغ، (نام نامکمل) ولد خدا بشک، نمڑدیغ، محمد سلیم ولد کمال خان، نمڑدیغ، محمد نواز ولد احمد، نمڑدیغ، خیر بشک ولد مڑزہ خان، نمڑدیغ، شیر خان ولد کریم بشک، نمڑدیغ، اقبال ولد احمد خان، نمڑدیغ کے ناموں سے ہیں۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، آئین کے تحت اپنی ذمے داریاں نبھائے اور ایسے ماورائے قانون اقدامات کو فی الفور روکا جائے جو ریاست کی ساکھ اور انسانی وقار کو مجروح کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پاکستان: مذہبی انتہا پسندی کی نرسری اور تجربہ گاہ: "سر سید سے لے کر لشکرخراسان (داعش) تک"

جمعرات مئی 29 , 2025
تحریر: ڈاکٹر جلال بلوچزرمبش مضمون برطانوی سامراج اور امریکہ کی پشت پناہی سے ہندوستان کی تقسیم ممکن ہوئی، جس کے نتیجے میں ایک غیر فطری ریاست، یعنی پاکستان، کو وجود بخشا گیا۔ اس ریاست کے قیام کا بنیادی مقصد سوویت انقلاب کی پیش قدمی کو روکنا تھا، اور اس غرض […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ