بھائیوں کی جبری گمشدگی کے بعد سے والدہ شدید ذہنی صدمے کا شکار ہیں، بھائیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، ہمشیرہ

جبری لاپتہ محمد اسحاق اور عبدالرزاق کے ہمشیرہ اپنے خاندان کے لوگوں کے ساتھ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ کے ہمراہ وی بی ایم کے احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انکے بھائی محمد اسحاق (پیشہ: ڈرائیور) اور عبدالرزاق ولد اسرائیل (طالب علم) کو 24 اور 25 مئی کی درمیانی شب تقریباً دو بجے، ہمارے گھر واقع مینگل آباد، سریاب کسٹم، سبی روڈ کوئٹہ سے، کالی وردی میں ملبوس سی ٹی ڈی اور دیگر ریاستی اداروں کے مسلح اہلکاروں نے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ یہ سب کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب اہلکار انکے گھر آئے تو انہوں نے کہا کہ صرف تفتیش کے لیے لے جا رہے ہیں اور جلد ہی واپس چھوڑ دیں گے، لیکن کئی دن گزرنے کے باوجود نہ صرف میرے بھائیوں کو رہا نہ کیا گیا ہے، بلکہ ان کے بارے میں انہیں کوئی اطلاع بھی فراہم نہیں کی جا رہی، جس کی وجہ سے انکا پورا خاندان شدید ذہنی و جذباتی اذیت میں مبتلا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھائیوں کی جبری گمشدگی کے بعد سے انکی والدہ سخت ذہنی صدمے کا شکار ہیں۔ وہ دن رات اپنے بیٹوں کی یاد میں روتی رہتی ہیں، کھانا پینا چھوڑ چکی ہیں اور کسی سے بات تک نہیں کرتی۔ ہم انہیں زبردستی کچھ کھلاتے ہیں، لیکن انہیں خدشہ ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو اُن کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، انہیں دل کا دورہ یا فالج ہوسکتا ہے۔

پریس کانفریس میں انہوں نے کہا کہ والدہ کی خراب صحت اور پورے خاندان کی پریشانی کی ذمہ داری ریاست اور ریاستی اداروں پر عائد ہوتی ہے۔ اگر انکے بھائیوں کی جبری گمشدگی کے باعث انکے والدہ کو کوئی جسمانی یا ذہنی نقصان پہنچا تو وہ اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ صحافی حضرات کی وساطت سے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ محمد اسحاق اور عبدالرزاق کی جبری گمشدگی کا فوری نوٹس لیں۔ اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظرِ عام پر لا کر عدالت میں پیش کیا جائے۔ اگر ان پر کوئی جرم ثابت ہوتا ہے تو عدالت کے ذریعے سزا دی جائے، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ لیکن اگر وہ بے گناہ ہیں تو انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے تاکہ انکس خاندان اس اذیت ناک صورتحال سے باہر نکل سکے۔

امید ہے کہ اعلیٰ حکام انکی اس درخواست کو سنجیدگی سے لیں گے اور ایک شہری ہونے کے ناتے انہیں انصاف دلانے میں اپنا کردار ادا کریں

اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے صوبائی وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جبری لاپتہ محمد اسحاق اور عبدالرزاق کے لواحقین بھی اس ملک کے شہری ہے انکے پیاروں کو ریاستی اداروں نے جبری لاپتہ کیا ہے جو ایک ماورائے قانون اقدام ہے آپ بلوچستان کے آئینی سربراہ ہوں یہ آپ کی آئینی اور اخلاقی زمہ داری ہے کہ آپ اس ماورائے آئین اقدام کا نوٹس لے کر متاثرہ خاندان کو ملکی قوانین کے تحت انصاف فراہم کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

اگر شیراز اور سیلان بلوچ پر کوئی الزام ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے۔ لواحقین کی پریس کانفرنس

منگل مئی 27 , 2025
کراچی کے علاقے ماری پور ٹیکری ولیج سے تعلق رکھنے والے دو سگے بھائیوں، شیراز بلوچ اور سیلان بلوچ، کی جبری گمشدگی پر اہلخانہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 23 مئی 2025 کی شب دونوں نوجوانوں کو سی ٹی ڈی اہلکاروں نے غیرقانونی طور پر حراست میں لیا، […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ