
بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کی جانب سے خضدار میں بی وائی سی قیادت کی بازیابی اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، جسے روکنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق ریلی کے آغاز سے قبل ہی فورسز نے مقام کا محاصرہ کر لیا، خواتین مظاہرین کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری کی دھمکیاں دی گئیں، اور متعدد راستے بند کر دیے گئے۔ تاہم خواتین کی مزاحمت کے بعد مظاہرین احتجاجی مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، جہاں فورسز نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔
بی وائی سی کے مطابق خضدار سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جن کا مقصد ریاستی جبر، ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرے ایک منظم احتجاجی مہم کا حصہ ہیں، جو بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے جاری ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تربت، مستونگ، نوشکی، پنجگور، خاران، دالبندین، کوئٹہ اور حب چوکی میں بھی اسی نوعیت کی ریلیاں نکالی جا چکی ہیں۔