ماہان حفیظ بلوچ نے بکنگھم پیلس میں گولڈ ڈیوک آف ایڈنبرا ایوارڈ حاصل کر لیا

لندن: گولڈ ڈیوک آف ایڈنبرا ایوارڈ ایک باوقار اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ نوجوان ترقیاتی پروگرام ہے جسے 1956 میں پرنس فلپ ڈیوک آف ایڈنبرا نے نوجوانوں کی شخصیت سازی، مہارتوں کے فروغ، اور سماجی خدمت کی ترغیب دینے کے لیے قائم کیا تھا۔ یہ پروگرام نوجوانوں کو نہ صرف خود کو چیلنج کرنے بلکہ اپنے سماج میں مثبت کردار ادا کرنے کا حوصلہ دیتا ہے۔

اسی پروگرام کے تحت ماہان حفیظ بلوچ وہ پہلی بلوچ خاتون بن گئی ہیں جنہوں نے بکنگھم پیلس میں منعقدہ ایک باوقار تقریب میں شرکت کی اور گولڈ ڈیوک آف ایڈنبرا ایوارڈ حاصل کیا۔ یہ کامیابی نہ صرف ان کی ذاتی محنت، لگن اور استقامت کا منہ بولتا ثبوت ہے، بلکہ یہ پوری بلوچ کمیونٹی کے لیے باعثِ فخر ہے۔ اُن کی یہ کامیابی برطانیہ جیسے ممتاز اداروں میں نسلی اقلیتوں، خصوصاً بلوچ خواتین، کی نمائندگی کے حوالے سے ایک اہم سنگِ میل سمجھی جا رہی ہے۔

گولڈ ایوارڈ ڈیوک آف ایڈنبرا پروگرام کی اعلیٰ ترین سطح کی کامیابی ہے، جس کا حصول ایک نوجوان کی وابستگی، قیادت، اور ذاتی ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ایوارڈ حاصل کرنے کے لیے نوجوانوں کو پانچ چیلنجنگ مراحل سے گزرنا پڑتا ہے:
رضاکارانہ خدمت، جسمانی سرگرمی، مہارت کی نشوونما، مہم (Expedition)، اور ایک منفرد رہائشی تجربہ (Residential)۔ یہ تمام مراحل نوجوانوں کو ان کی آسانی کی حدود سے باہر نکال کر حقیقی دنیا میں سیکھنے اور ترقی کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

گولڈ ایوارڈ کے حامل نوجوان قیادت، خود اختیاری، ٹیم ورک، استقامت، اور سماجی ذمہ داری جیسے اوصاف کے ساتھ ابھرتے ہیں۔ رضاکارانہ خدمت کے ذریعے وہ اپنی کمیونٹی کو بامعنی انداز میں واپس کچھ دینے کا جذبہ رکھتے ہیں، جبکہ جسمانی اور فکری سرگرمیوں کے ذریعے عزم، نظم، اور ذاتی مہارتیں پیدا کرتے ہیں۔ مہم اور رہائشی تجربات نوجوانوں میں خود مختاری، لچک، اور بین الشخصی تعلقات کی مضبوطی کو فروغ دیتے ہیں۔

یہ ایوارڈ دنیا بھر کی یونیورسٹیوں، آجرین (employers)، اور سماجی اداروں کی طرف سے بڑے احترام سے دیکھا جاتا ہے، کیونکہ یہ صرف ایک اعزاز نہیں بلکہ ایک مکمل کردار کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ نہ صرف نوجوانوں کی کامیابیوں کا اعتراف ہے، بلکہ ایک زندگی بدل دینے والا تجربہ بھی ہے۔

ماہان حفیظ بلوچ کی کامیابی نوجوانوں کے لیے ایک مثبت پیغام ہے کہ محنت، عزم اور لگن سے ہر خواب کو حقیقت میں بدلا جا سکتا ہے۔ ان کا یہ کارنامہ آنے والی نسلوں کے لیے حوصلہ افزائی، رہنمائی، اور اعتماد کا ذریعہ بنے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

مشکے: پاکستانی فورسز کے قافلے پر دھماکہ، ایک گاڑی تباہ، متعدد اہلکار ہلاک و زخمی

بدھ مئی 14 , 2025
بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے مشکے میں پاکستانی فورسز کے قافلے میں شامل ایک گاڑی پر زور دار دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق آج صبح مشکے کے علاقے کنڈری میں اس وقت دھماکہ ہوا جب پاکستانی فورسز کا قافلہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ