
بلوچستان کے ساحلی شہر جیونی میں جبری طور پر اغوا کیے گئے نوجوان کی لاش چند گھنٹوں بعد تشدد کے نشانات اور گولیوں سے چھلنی حالت میں برآمد ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب جیونی کے علاقے پانوان سے صوفی طارق ولد ابراہیم کو مبینہ طور پر پاکستانی فورسز کے خفیہ اداروں نے زبردستی اغوا کیا۔ کچھ ہی گھنٹوں بعد ان کی مسخ شدہ لاش پلیری کے مقام سے ملی جس پر تشدد کے نشانات اور گولیوں کے زخم واضح تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مقتول طارق بلوچ نوجوانوں میں ایک مقبول کار ریسر تھے اور ان کا شمار جیونی کے معروف نوجوانوں میں ہوتا تھا۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی 22 فروری 2023 کو طارق اور ان کے بھائی سلمان کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔